ارنا کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا یہ پیغام اسلامی جمہوریہ ایران کے اسلامی ثقافت و ہدایت کے وزیر نے حکیم نظامی کی یاد میں منعقدہ چوتھے سالانہ پروگرام میں پڑھ کر سنایا۔اس رپورٹ کے مطابق ایران کے شہرہ آفاق شاعر، فلاسفر اور دانشور حکیم نظامی کی یاد میں منعقدہ چوتھی سالانہ تقریب میں، اسلامی جمہوریہ ایران کے اسلامی ثقافت و ہدایت کے وزیر، حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی، تاجکستان، سیئرالئون، چیک ریپبلک، صربیا، اور کروشیا سمیت دس ملکوں کے سفیروں، فارسی زبان وادب، فلسفے اور اسلامی عرفان کے اساتذہ و محققین نیز دیگر دانشوروں نے شرکت کی۔
تہران کے وحدت ہال میں منعقدہ اس تقریب میں صدر مملکت ڈآکٹر مسعود پزشکیان کا پیغام اسلامی ثقافت و ہدایت کے وزير نے پڑھا جس میں صدر ایران نے کہا ہے کہ آج اس ادبی اور ثقافتی محفل میں ہم حکیم نظام کو یاد کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔
صدر ایران نے اس مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکیم نظامی ایسے حکیم دانشور تھے کہ ان کا نام انسانی ثقافت کی پیشانی پر ضوفشاں ہے اور انھوں نے پوری دنیا میں امن کی روشنی پھیلادی۔
صدر ڈاکٹر پزشکیان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکیم نظامی ایسے شاعر نہيں ہیں جو اپنے دیوان کے پرانے اوراق ميں ہوں، بلکہ ان کی آواز آج بھی بشری سماعتوں میں گونج رہی ہے۔
انھوں نے لکھا ہے کہ حکیم نظامی وہ ہستی ہیں کہ جس نے عشق اور خرد کو ایک ساتھ جمع کیا۔ ہمیں یقین ہے کہ مستقبل ثقافت ، دانشمندی اور باہمی گفتگو کا ہے جس کے سائے میں دنیا عدل وانصاف سے بہرہ مند ہوگی۔
آپ کا تبصرہ